16 January 2013

دوستی

دوستی ختم نہیں ہو سکتی

دوستی حب خدا ہوتی ہے
دوستی دست دعا ہوتی ہے
دوستی حرف وفا ہوتی ہے
دوستی سب سے جدا ہوتی ہے

دوستی سارے زمانے سے کہاں
دوستی ہاتھ ملانے سے کہاں
دوستی صرف جتانے سے کہاں

یہ تو روحوں کا ملن ہوتی ہے
یہ تو خوشبوئے چمن ہوتی ہے
اپنی دھن میں مگن ہوتی ہے
یہ تو بس اک لگن ہوتی ہے

دوستی، دوستو کیا ہوتی ہے
دوستی حق کی عطا ہوتی ہے
دوستی خوشبو ہوا ہوتی ہے
دوستی حد سے سوا ہوتی ہے

دوستی دوست اگر رکھتے ہیں
دور رہ کر بھی خبر رکھتے ہیں
دوست جینے کا ہنر رکھتے ہیں

دوستی چاند ستاروں کی طرح
دوستی دل کے سہاروں کی طرح
دوستی درد کے ماروں کی طرح
دوستی جھیل کناروں کی طرح

جو جدا ہو کے بسر کرتے ہیں
عمر بھر ساتھ سفر کرتے ہیں

دوستی سود و زیاں سے بڑھ کر
دوستی فہم و گماں سے بڑھ کر
دوستی ہے دل و جاں سے بڑھ کر
دوستی سارے جہاں سے بڑھ کر

دور رہ کر بھی کوئی پاس لگے
دوستی جینے کا احساس لگے

دوستی ختم نہیں ہو سکتی!

2 comments:

تبصرہ کیجئے۔